پیٹھا کدوکے فوائد
موسم سرما میں ہمارے ہاں پیٹھا کدو تحفتاً آتا ہے۔ سات آٹھ کلو وزنی ہوتا ہے لیکن گھر والے پسند نہیں کرتے ۔ اسے کیسے پکاتے ہیں؟ اس کے فوائد بھی بتائیے۔ (ارم، لاہور)
مشورہ: موسم سرما میں پیٹھا کدو ضرور کھائیے۔ بدن کی ٹوٹ پھوٹ دور ہوتی ہے۔ بڑھاپے میں اسے کھانے سے غذائیت ملتی ہے۔ جسم کا وزن بھی بڑھ جاتا ہے۔ بلند فشار خون والے مریض اسے کھا کر محفوظ رہتے ہیں۔ باہر کے ممالک میں اس کے بیج بڑے شوق سے کھائے جاتے ہیں۔ یہ نمکین ہوتے ہیں اور سادہ بھی۔ پیشاب کی تکلیف میں روزانہ مٹھی بھر بیج چھیل کر کھانے سے فرق پڑتا ہے۔ کمزور خواتین بھی پیٹھا کھا کر صحت بناسکتی ہیں۔ ہفتے میں دو بار کھائیے۔ اس کی مٹھائی بڑی لذیذ ہوتی ہے۔ کچھ خواتین ابتدائے حمل میں پیٹھے کا مربہ یا مٹھائی کا ٹکڑا کھاتی ہیں یوں بچہ صحتمند اور خوبصورت ہوتا ہے۔ پیٹھے کے بہت فوائد ہیں۔ آپ اسے بکرے کے گوشت میں پکائیے۔ گوشت بھون کر اس میں کٹا پیٹھا ڈال دیں۔ گل جانے پر ادرک، ہری مرچ ڈال کر اتارلیں۔ لذیذ سالن بنے گا۔ اس کی سبزی بڑے مزے کی ہوتی ہے۔ ٹکڑے کاٹ لیں۔ ایک پیاز ہلکی بادامی کرکے نمک مرچ، ہلدی، لہسن، ڈال کر بھون لیں۔ پھر اس میں پیٹھا ڈالیں۔ گلنے لگے تو ٹماٹر یا کھٹائی ڈال کر بھون لیں۔ پھر پودینہ، ہری مرچ، ادرک وغیرہ ڈال دیں۔ اس کی بھاجی بنانے کے لیے سفید زیرہ، ثابت لال مرچ، ہلدی، لہسن کاٹ کر گھی میں ڈالیں۔ کلونجی ملاکر پیٹھے کے ٹکڑے ڈال کر ہلکی آنچ پر پکائیں۔ اس میں ٹماٹر یا کھٹائی بھی ڈالتے ہیں۔صبح ناشتے میں پراٹھے کے ساتھ یہ سبزی بہت اچھی لگتی ہے۔ ہرادھنیا اور ہری مرچ بھی ڈالتے ہیں۔ دماغ اور جسمانی کمزوری پیٹھا کھانے سے دور ہوتی ہے۔ آپ قدرت کے اس تحفے کو ضائع نہ کیجیے۔ یہ خراب بھی نہیں ہوتا، آپ اسے ضرور پکائیے۔ اس کا حلوہ اور مربہ بھی بنتا ہے۔ بیج بھی ضائع نہ کریں۔ انہیں باریک پیس کر رات کو سوتے وقت ہونٹوں پر لگائیے۔ پھٹے ہونٹ صحیح ہو جائیں گے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں